Papni Miangan and Hashmi Sadat

پاپین میاں گان اور ہاشمی سادات!!! تدوین و ترتیب : سید عرفان اللہ شاہ ہاشمی۔ بنی ہاشم میں سےحضرت جعفر ، حضرت حارث بن عبد المطلب ،حضرت علی ،حضرت عباس ، حضرت جعفر، حضرت عقیل رضی اللہ عنہم کی اولاد سب ’’سادات‘‘ ہیں۔ ان سب کے نام کے ساتھ ’’سید‘‘ لگانا جائز ہے، لیکن عرف میں ’’سید‘‘ کی اصطلاح حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اس اولاد کے لیے مشہور ہوچکی ہے جو سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا سے ہے، لہذا دیگر کو اپنے نام کے ساتھ ’’سید‘‘ نہیں لگانا چاہیے، خصوصاً جہاں اشتباہ ہو ۔ حضرت ابوبکر صدیق اور عمر فاروق ، عثمان غنی رضی اللہ عنہم اجمعین کی اولاد و خاندان کا تعارف ’’صدیقی ، فاروقی ، عثمانی ‘‘ کے ساتھ مشہور ہے۔لہذا ان کو بھی سید کہنا درست نہیں ۔ امام عبد الرحمن جلال الدین سیوطی شافعی (متوفی : 911 ھ) رحمۃ اللہ علیہ اپنے رسا لہ "العجاجة الزرنبیة في السلالة الزینبیة" میں ارقام کرتے ہیں : "إن اسم الشریف کان یطلق في الصدر الأول علی کل من کان من أهل البیت، سواء کان حسنیاً أم حسینیاً أم علویاً من ذریة محمد بن الحنفیة وغیره من أولاد علي بن أبي طالب، أم جعفریاً أم عقیلیاً أم عباسیاً ... فلما ولی الخلفاء الفاطمیون بمصر،ہے۔روا اسم الشریف علی ذریة الحسن والحسین فقط، فاستمر ذلك بمصر إلی الآن". ترجمہ : یعنی بے شک ’’سید‘‘ کا اطلاق قرونِ اولی میں ہر اُس شخص پر ہوتا تھا جو اہلِ بیت کرام سے ہو، چاہے وہ حسنی ہو ،حسینی ہو ،یا علوی ہو محمد بن حنفیہ کی اولاد اور دیگر اولادِ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے، یا جعفری ہو یا عقیلی ہو یاعباسی ۔۔۔ جب مصر میں خلفاءِ فاطمیین کو حکومت ملی تو انہوں نے سید کا لفظ فقط حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کی اولاد کے لیے مختص کردیا، چناں چہ یہ تخصیص اس دور سے اب تک قائم ہے‘‘ ۔ (الحاوی للفتاوی للسیوطی ۔ جلد02 ۔ صفحہ39 ۔ دارالفکر ۔ بیروت)۔ پاپینی میاں گان کا شجرہ نسب چونکہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ سے جاکر ملتی ہے لہٰذا پاپینی میاں گان تمام کے تمام حسینی سید ہیں، پاپین چونکہ علاقے کا نام ہے 1100 ھجری میں ان کے ساتھ منسوب ہوگئی جبکہ لفظ" میاں" کا انتساب بھی اسی ہجری یا اس سے چند صدیوں کے پہلے ہی کا ایجاد ہے جو افغانستان اور ہندوستان کے علاقوں میں سید زادوں کےلئے عام ہوگئی، سید زادے چونکہ نسب و حسب کے لحاظ سے معاشرے کے پارساء، باعزت اور اپنے سیرت و کردار کے لحاظ سے پاکدامن ہوتے تھے جس کی وجہ سے بخارا، سمرقند، افغانستان، ہندوستان اور عجم کے دیگر علاقوں میں انہیں "میاں صاحب"، "باچاصاحب " اور " شاہ صاحب" جیسے معتبر ناموں سے منسوب ہوگئے، درحقیقت پاپینی میاں گان اپنے شجرہ نسب کے لحاظ سے حسینی سید ہیں بلکہ نبی کریم صلی الله عليه وسلم کا تعلق عرب کے جس معتبر قبیلے سے تھا وہ بنو ہاشم تھا اسی وجہ سے اہل سادات کے کچھ خاندان بنو ہاشم سے انتساب کی بنیاد پر اپنے ناموں کے ساتھ ہاشمی بھی لکھتے ہیں جو تاریخی ارتقاء اور شجرہ نسب کی بنیاد پر بالکل درست عمل ہے۔ نوٹ: یہ موضوع تحقیق طلب ہے اس ضمن میں احباب کی مزید تحقیق، تاثرات، توضیحات، نقدونظر کا خیر مقدم کیا جائےگا۔ان شاءاللہ ۔

Comments

Popular posts from this blog

About Miangan of Lilownai

Mian family